Saturday, December 5, 2015

عمران فاروق قتل کیس: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پر قتل کا مقدمہ

پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے کی مدعیت میں عمران فاروق قتل کیس میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سمیت سات افراد پر قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے انسداد دہشت گردی ونگ کی جانب سے درج کرائے گئے مقدمے میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے علاوہ رابطہ کمیٹی کے رکن محمد انور، افتخار حسین، معظم علی ضان، خالد شمیم، کاشف خان اور محمد علی کے نام شامل ہیں۔
خیال رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر رہنما اور سابق رکن پارلیمان عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن میں قتل کر دیا گیا تھا۔
سینچر کو وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے بتایا گیا کہ ان افراد پر عمران فاروق کے قتل کے سازش تیار کرنے، قتل میں معاونت کرنے اور قتل کی دفعات 302، 109، 120 بی اور سات اے ٹی سی کے تحت درج کیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق ان افراد میں سے پاکستان میں سے زیرحراست افراد کو اب برطانیہ کے حوالے نہیں کیا جائے گا جبکہ دیگر ملزمان کو برطانیہ سے یہاں لانے کی کوشش کی جائے گی۔


خیال رہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین ملزموں کے تبادلے کے حوالے سے کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔
تاہم وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ دہشت گردی کے خلاف ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس مقدمے میں تین افراد پاکستان کے قانون نافد کرنے والےاداروں کی تحویل میں ہیں جن میں معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم شامل ہیں۔
چند روز قبل وزیر داخلہ چوہدری نثار علح خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’حقائق اور جے آئی ٹی کی تفتیشی رپورٹ کی روشنی میں وزارتِ داخلہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس کیس کی باقاعدہ ایف آئی آر پاکستان میں درج کی جائے۔‘
’ہم نے برطانیہ سے مکمل انیٹیلیجنس اور دوسری معلومات شیئر کیں، ہماری سکیورٹی ایجنسیز کے کنٹرول میں جو بھی اس کے مجرم ہماری سکیورٹی ایجنسیز کے کنٹرول میں تھے ان تک رسائی دی گئی‘

No comments:

Post a Comment